تعارف
پہلے میں آپ سے اپنا تعارف کراتا ہوں ، میرا نام سید مرتضیٰ حسن زیدی ہے اور میں ایک ایسوسی ایٹ مکینیکل انجینئر ہوں ، اس بلاگ سے میں آپ کو اپنی تحقیق اور تحریری صلاحیتوں کو دکھانا شروع کر رہا ہوں اور میرے تمام بلاگ میری تحقیق پر مشتمل ہیں۔
اس کے بعد ٹیکنالوجی سے متعلق معلومات پر جتنے بلاگ شائع کیے جائیں گے۔ تو ، یہ میرا تعارف ہے۔ آئیے شروع کریں ، کیوں کہ ہمارا مضمون ٹیکنالوجی ہے ، اس سے اس کا تعلق ہوگا۔
یہاں ایک ایسا شخص ہے جس کی مقروض ٹیکنالوجی ہے
یہ بات تو ہم سب ہی جانتے ہیں کے آج دنیا کتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے آے روز نت نئ ٹیکنالوجی دیکھنے کو ملتی رہتی ہے جدید سے جدید تر سمارٹ فون ، کمپیوٹر ،کار
پر کیا یہ کوئی بتا سکتا ہے کے ان سب ایجادات کی بنیاد کیا ہے کوئی بھی؟
ہم سب یہ تو جانتے ہیں کے ٹیلی فون کس نے ایجاد کیا ریڈیو کس نے ایجاد کیا لیکن کیا کوہی یہ بتا سکتا ہے کے بجلی کس نے ایجاد کی اب آپ یہ پڑھ کر کسی انٹرنیٹ انجن پر تلاش ضرور کریں گے لیکن آپ یہ جانتے نہیں ہیں اتنا مجھے ضرور پتا ہے.
تو آ ج ہم بات کرتے ہیں بنجمن فرینکلن کی
?تو کون ہے بنجمن فرینکلن
بینجامن فرینکلن کا ایک مختصر سا تعرف یہ ہے کہ آ پ ریاست متحدہ کے بانی رہنماوں میں سے ایک ہیں اور پنسلوانیا کے چٹھے صدر رہے ہیں آ پ17 جنوری 1706کو بوسٹن میں پیدا ہوے اور17 اپریل 1790 کو 84 سال کی عمر میں وفات پائی
تو چلئے ہم بات کرتے ہیں بنجمن فرینکلن کی سائنسی ایجادات کے بارے میں
آپ کی سب سے بڑی ایجاد الیکٹریکل پاور کو محفوظ کرنا ہے جسے اُس وقت کے لوگ اپنے لیے خطرناک اور عفت زد ہ سمھجتے تھے
بنجمن نے 1746 میں اُس وقت بجلی کی کھوج شروع کی جب ایک سائنسدان ارچبالٹ سپینسر نے اپنے لیکچر میں جامد بجلی کو استعمال کر کے روشنی پیدا کرنے کا مشورہ دیا آ پ پہلے تھے جنہوں نے 1784 میں پرنسپل اف چارج اف کنسرویشن کو دریافت کیا اور اس نے ایک سے زیادہ پلیٹ کا پاکیسیٹر تعمیر کیا ، جس میں انہوں نے سیڈ پلیٹوں کے درمیان شیشے کے سینڈویچ کے گیارہ پین رکھے اور انہیں ریشم کی ڈوریوں سے باندھ کرتاروں سے منسلک کرکے "برقی بیٹری تیارکی.
سنہ 1749 میں بجلی کے زیادہ حصول کے لیے انہوں نے بہت سے تجربات کیے جس میں انہیں بہت سی مشکلات پیش ییں انہیں تجربات کی روشنی میں بنجمن نے عملی مظاہرہ کرنے کا ارادہ کیا اور ایک عشائیہ پارٹی رکھی جس میں ایک ٹرکی کو بجلی کے جھٹکے سے مارا جانا تھا اور اُسے ایک الیکٹریکل سپلٹ پر روسٹ ہونا
تھا
بنجمن فرینکلن کا ایک کارنامہ پتنگ سے بجلی کا پیدا کرنے کی تجویز پیش کرنا بھی ہے
اسی تجویز کی روشنی میں 10 مئی 1752 کو تھامس فرانکوئس فرانس کے ایک سائنسدان نے 40 فیٹ لمبی لوہے کی چھڑی کی مدد سے بادل میں چنگاریاں پیدا کیں 10 جون 1752 کو بنجمن فرینکلن نے فلاڈلفیا ،پنسلوانیا میں عملی تجربہ پیش کر کے بادلوں سے چنگاریاں پیدا کیں جسے 19 اکتوبر 1752 کو پنسلوانیا گزٹ میں بیان کیا گیا لیکن اس میں بنجمن نے اپنا نام بیان
نہیں کیا.
اپنی تحریروں میں بنجمن نے اس بات کا کھل کر اظہار کیا کے وہ بجلی اور اس کے ممکنہ خطرات کو بہت بہتر طریقے سے
جانتے ہیں اور انہیں تجربات کی روشنی میں الیکٹرک راڈ بھی ایجاد کی جس کی مدد سے عمارتوں کو بجلی سے بچایا جا سکتا تھا انہیں بجلی کی راڈز کو بعد ازاں سنہ 1752 میں بنجمن نے اپنے گھر ، یونیورسٹی اف پنسلوانیا اور پنسلوانیا اسٹیٹ ہاؤس کی تعمیرِ نو میں استعمال کیا.
سنہ 1753 میں بجلی کی دریافت کے اعزاز میں بنجمن کو رائل سوسائٹی نےکوپلےمیڈل سے نوازا اور سنہ 1756 میں وہ 18 ویں صدی کے ان چند امریکیوں میں شامل ہوگئے تھے جو سوسائٹی کے فیلو کے طور پر منتخب ہوئے تھے اور ہارورڈ اور ییل یونیورسٹیز سے اعزازیڈگریاں وصول کی اس کے علاوہ الیکٹرک یونٹ کے چارج کا نام بھی بنجمن کے نام پر رکھا گیاہارورڈ یونیورسٹی میں ایک حادثاتی آ گ لگ جانے کے نتیجے میں فرینکلن کے اصل دریافت کے نمونے جل کر برباد ہوگے جن کو بعد میں دوبارہ جمع کر کے رکھا گیا ہے.فرینکلن نے الیکٹرک باتھ کے استعمال سمیت الیکٹرو تھراپی کی مختصر طور پر تفتیش کی۔ اس کام کی وجہ سے یہ فیلڈ بڑے پیمانے پر مشہور ہوئی ۔
تو ہم یہاں یہ بتائیں کہ اگر آج دنیا ٹکنالوجی میں ترقی کر رہی ہے تو پھر اس کی بنیادی کامیابی صرف بینجمن فرینکلن کے حصے میں جاتی ہے ۔
تو یہ بینجمن فرینکلن کے بارے میں ایک مختصر تعارف ہے۔ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ بہت ساری معلومات موجود ہیں جو ہم لکھ نہیں سکتے ہیں کیونکہ مسٹر بینجمن فرینکلن کے بارے میں بہت ساری کام کی معلومات موجود ہیں ، لہذا ہم اسے کسی ایک بلاگ میں شائع نہیں کرسکیں گے۔ ہم پوری کوشش کریں گے کہ آئندہ بلاگز میں مسٹر فرینکلن کی مکمل معلومات فراہم کریں ۔
.شکریہ
سید مرتضٰی حسن
0 Comments